اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں لیکچرار کی طالبہ کے ساتھ جنسی ہراسانی
Sexual harassment case against Lecturer in Islamia University Bahawalpur

بہاولپور اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے لیکچرار کی جانب سے طالبہ کو جنسی ہراسانی کا شکار بنائے جانے کا انکشاف۔پولیس تھانہ بغداد الجدید نے مقدمہ درج کر کے کاروائی شروع کر دی۔وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور نے بھی مذکورہ لیکچرار کے یونیورسٹی میں داخلے پر پابندی عائد کر دی اور یونیورسٹی کی ہراسمنٹ کمیٹی نے بھی معاملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔تفصیل کے مطابق اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے وزیٹنگ لیکچرار کی جانب سے طالبہ(م) کو جنسی ہراسانی کا افسوسناک واقعہ سامنے آیا ہے۔

تھانہ بغداد الجدید بہاولپور میں درج ایف آئی آر نمبر 1173/25 کے مطابق طالبہ(م) نے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے شعبہ سافٹ ویئر انجنئیرنگ کی طالبہ ہے اور احمد محمود نامی وزیٹنگ لیکچرار نے گزشتہ روز مجھے اپنے گھر پر بلا کر نہ صرف 50 ہزار روپے رشوت ڈیمانڈ کی
بالکہ ناجائز جنسی خواہشات کی تکمیل نہ ہونے کی صورت میں فیل کرنے کی دھمکی دی اور میرے ساتھ دست درازی شروع کر دی۔پولیس تھانہ صدر نے مقدمہ درج کر کے کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔
اس حوالے سے وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی کا کہنا تھا کہ جنسی ہراسانی کے حوالے سے یونیورسٹی انتظامیہ زیرو ٹالرینس رکھتی ہے۔وائس چانسلر نے مذکورہ لیکچرار کے کلاسز پڑھانے پر پابندی عائد کر دی ہے اور اس کے یونیورسٹی میں داخلے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے
