Pakistan

جنگ بندی امریکہ نے نہیں کرائی، پاکستان نے سیز فائر کی منت کی تھی: نریندر مودی

امریکن صدر ٹرمپ نے 10 مئی کو دعوی کیا تھا کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان سیز فائر ان کی کوششوں سے ہوئی لیکن اب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی طرف سے یہ بیان کہ پاکستان نے سیز فائر کے لیے خود درخواست کی تھی اور اس میں امریکہ کا کوئی کردار نہیں ہے سمجھ سے بالاتر ہے کیا واقعہ پاکستان نے بھارت سے جنگ بندی کے لیے خود درخواست کی تھی یہ ایک بڑا سوالیہ نشان بن کر ابھر ہے۔

سینیئر ترین انڈین سفارت کار نے کہا ہے کہ ’انڈیا اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی دونوں ممالک کی افواج کے درمیان ہونے والی بات چیت کے نتیجے میں ہوئی۔‘

برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق بدھ کو انڈیا کے سیکریٹری خارجہ وِکرم مسری کی جانب سے ایک بیان دونوں روایتی حریفوں کے درمیان جنگ بندی کے معاملے پر وضاحت جاری کی گئی ہے۔

وکرم مسری کا کہنا تھا کہ ’منگل کی رات وزیراعظم نریندر مودی اور صدر ٹرمپ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔‘

’انڈین وزیراعظم نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بتایا کہ مئی میں انڈیا اور پاکستان کے درمیان چار روزہ جھڑپوں کے بعد ہونے والی جنگ بندی دونوں ممالک کی افواج کے درمیان بات چیت کے نتیجے میں ہوئی۔‘

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے 10 مئی کو ایک بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی کرائی۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’پاکستان اور انڈیا ایٹمی جنگ کی جانب بڑھنے والے تھے لیکن میں نے اُنہیں فون کال اور تجارت کے ذریعے روکا۔‘

انڈیا نے اس سے قبل کسی تیسرے ملک کی ثالثی سے انکار کیا تھا اور منگل کو صدر ٹرمپ اور نریندر مودی کی ٹیلی فونک گفتگو پاکستان اور انڈیا کے درمیان 7 سے 10 مئی تک ہونے والی جھڑپوں کے بعد پہلا براہِ راست رابطہ تھا۔

انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے کینیڈا میں ہونے والے جی سیون کے اجلاس میں بطور مہمان شرکت کی تھی۔

انڈین سیکریٹری خارجہ وکرم مسری کا مزید کہنا تھا کہ ’وزیراعظم مودی نے صدر ٹرمپ کو واضح طور پر بتایا ہے کہ ’اُس عرصے کے دوران کسی مرحلے پر انڈیا-امریکہ تجارت یا انڈیا اور پاکستان کے درمیان ثالثی کے معاملے پر بات نہیں ہوئی۔‘

’انڈیا اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی دونوں ممالک کے درمیان مروجہ فوجی چینلز کے ذریعے اور پاکستان کے اِصرار پر ہوئی۔‘

وکرم مسری نے اپنے بیان میں بتایا کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ اور نریندر مودی کی ملاقات کینیڈا میں جی سیون کی سائیڈ لائن پر طے تھی۔‘

تاہم امریکی صدر کو مشرقِ وسطیٰ کی صورت حال کی وجہ سے ایک روز قبل واپس جانا پڑا جس کے باعث یہ ملاقات نہ ہو سکی۔‘

دوسری جانب وائٹ ہاؤس نے صدر ٹرمپ اور وزیراعظم مودی کے درمیان ٹیلی فونک بات چیت پر فوری تبصرہ نہیں کیا۔

پاکستان کا کہنا تھا کہ ’دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی انڈین فوج کی جانب سے اس کی فوج کے ساتھ کیے گئے رابطے کے بعد ہوئی تھی۔‘

واضح رہے کہ انڈیا نے 22 اپریل کو پہلگام میں سیاحوں پر فائرنگ کے واقعے کا الزام پاکستان پر لگایا تھا اور اس کے بعد اُس نے 7 مئی کو پاکستان کے کئی شہروں پر حملے کر دیے۔

پاکستان اور انڈیا کے درمیان 7 سے مئی سے شروع ہونے والی جھڑپیں چار روز تک جاری رہیں جس کے بعد دونوں ممالک جنگ بندی پر متفق ہوگئے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button