ہم اپنا دفاع کریں گے اور وہ سب کچھ کریں گے جو ہمارا حق ہے، ایران

ایران حکومت کی ترجمان فاطمہ مہاجرانی نے کہا کہ دوسروں کا مؤقف سننے پر یقین رکھتے ہیں، اسی لیے حکام جنیوا گئے، کسی بھی سفارتی عمل کی شروعات اسرائیل کے ایران پر حملوں کے اعتراف سے ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کو سب سے پہلے یہ ماننا ہوگا کہ اسرائیل نے ایران پر حملہ کیا، اسرائیلی حملوں میں کمانڈرز، بچے، خواتین، سائنسدان شہید ہوئے، ترجمان ایرانی حکومت نے کہا کہ ایران کے ساتھ دھمکی کی زبان میں بات نہ کی جائے۔
فاطمہ مہاجرانی نے کہا کہ ہم اپنا دفاع کریں گے اور وہ سب کچھ کریں گے جو ہمارا حق ہے، ہم امید کرتے ہیں کہ امریکاکوئی غلطی نہیں کرے گا،اگر کشیدگی بڑھی تو ہمارا ردعمل بھی اسی تناسب سے شدید ہوگا۔
امریکا کے عراق پر حملے کی طرح ایران پر اسرائیلی حملہ بھی جھوٹے الزامات پر ہوا، مسئلہ ایٹمی ہتھیاروں کا ہے تو بارہا واضح کر چکے کہ ہمارا ایسا کوئی ارادہ نہیں،عراق پر بھی بہانوں سے حملے کیے گئے، کیا آج تک وہاں سے کوئی کیمیائی ہتھیار ملے؟
ترجمان ایرانی حکومت نے کہاکہ گزشتہ 200 برس میں ا یران نے کبھی کسی جنگ کی شروعات نہیں کی، ہم جنگ نہیں چاہتے مگر اپنا دفاع ہمارا حق ہے۔
English version
Iran government spokesperson Fatima Maharrani said that others believe in hearing the position, so the authorities went to Geneva, any diplomatic process should be started by Israel’s attacks on Iran.
The world must first accept the reality that Israel attacked on Iran, commanders, children, women, scientists martyred in Israeli attacks, spokeswoman government said that Iranian government would not speak in a threat language with Iran.
Fatima a Iranian Spokesperson said we will defend ourselves and do everything that is our right, we hope that America will not make mistakes, if the stress grew, our reaction would be severe as well.
Israeli attack on Iran as the US invasion on Iraq, has also been on false allegations, the problem is atomic weapons, so it has been made clear that we have no intention, Iraqis attacked by shields, have any chemical weapons from there to this day?
The Iranian government said in the past 200 years, Iran never started a war, we don’t want war but our defense is our right.