Independence of Manipur…! A cry for a detained right

منی پور کی آزادی…! ایک نظر بند حق کی پکار
منی پور میں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ صرف احتجاج نہیں — یہ حقِ خود ارادیت کی وہ صدا ہے جو دہلی کی دیواروں سے ٹکرا رہی ہے۔
یہ عوام، اپنی شناخت، اپنی زمین اور اپنے فیصلے واپس مانگ رہی ہے۔
منی پور میں آج پھر کرفیو ہے، انٹرنیٹ بند ہے، سچ پر پہرا ہے۔
لیکن آزادی کی طلب وہ شعلہ ہے جو نہ گولی سے بجھتی ہے نہ پابندی سے۔
Arambai Tenggol کے رہنما Kanan Singh کی گرفتاری نے عوامی غصے کو ایک بار پھر ہوا دی۔
ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے، فوج سے جھڑپیں ہوئیں، اور آواز بلند کی گئی:
“ہم غلام نہیں، منی پور بھارت نہیں!”
منی پور کے نوجوان اپنے گھروں سے نکل کر فوج کے سامنے کھڑے ہیں۔
یہ کوئی وقتی ردعمل نہیں — یہ دہائیوں کی نسلی امتیاز، مذہبی جبر اور ثقافتی یلغار کے خلاف بغاوت ہے۔
کیا منی پور بھارت کا حصہ ہے؟
یا صرف نقشے پر جمی ایک سرحد؟
کیا وہاں کے لوگوں کی رائے، ثقافت، مذہب اور خود مختاری کوئی معنی نہیں رکھتی؟
یہی سوال آج ہر منی پوری نوجوان کے دل میں جل رہا ہے۔
بھارتی میڈیا خاموش ہے، عالمی میڈیا اندھا۔
لیکن سوشل میڈیا پر ایک نئی نسل ابھری ہے جو کہہ رہی ہے.
جو بھارت کشمیر کو زبردستی قابو میں رکھنا چاہتا ہے،
جو خالصتان کو دبانا چاہتا ہے،
وہ آج منی پور میں بھی وہی ظلم دہرا رہا ہے۔
لیکن تاریخ گواہ ہے،
جہاں ظلم ہوتا ہے، وہاں آزادی جنم لیتی ہے۔
#FreeManipur
#ManipurRejectsIndia