Service Rules amendment – Word “Refused” omitted from all kind of Leaves in Schools
فنانس ڈیپارٹمنٹ گورنمنٹ اف دی پنجاب نے گورنر پنجاب کے حکم سے ایک نوٹیفیکشن جاری کیا ہے کہ تمام سرکاری اداروں میں کسی بھی ملازم کی کسی بھی قسم کی چھٹی نامنظور نہیں کی جائے گی۔ یہ سرکاری ملازمین کا بنیادی حق ہے۔ اس لیٹر کے مطابق 1981 کے سروس رولز میں لیو رولز کو ریوائزڈ کیا گیا ہے۔ جس میں
رول نمبر 17
لفظ نامنظور کی سروس رولز سے خارج کر دیا گیا ہے۔
1981 کے سروس رولز میں جہاں پر بھی ملازم کی چھٹی کے حوالے سے لفظ نامنظور آیا ہے اس کو ان الفاظ کو سروس رولز سے خارج کر دیا گیا ہے۔ یہاں پر یہ بات یاد رہے کے 1974 کے سروس رولز میں 1981 میں چھٹیوں کے حوالے سے چند ترامیم کی گئی تھی جن کو اب حکومت پنجاب نے گورنر پنجاب کے حکم سے خارج کیا گیا ہے۔
لہذا اب یہاں پر یہ عمل قابل غور ہے کہ اب تمام سرکاری ملازم بشمول محکمہ تعلیم کے سرکاری ملازمیں جس وقت چاہیں اور جتنی چاہیں چھٹیاں لے سکتے ہیں ۔ لیکن اس میں ملازمین کی چھٹیوں کی حد جو قائم کی گئی تھی وہ بدستور قائم ہے۔ جس میں سرکاری ملازم ایک سال میں زیادہ سے زیادہ 25 چھٹیاں لے سکتا ہے۔ اور اس سے زیادہ چھٹیاں درکار ہوں گی تو وہ اپنی ای۔لیو سے لے گا۔جو کہ سالانہ ووکیشنل سٹاف کے لئے 12 اور نان ووکیشنل سٹاف کے لئے 48 ہوتی ہیں ۔اگر کوئی سرکاری ملازم اپنی ای ۔ لیو کو استعمال نہ کرئے تو وہ سرکاری ملازم کی ای۔لیو اس کی سروس میں جمع ہوتی چلی جاتی ہیں ۔ اور وہ زندگی میں جب چاہے استعمال کر سکتا ہے۔
اور اگر سرکاری ملازم ان چھٹیوں کواستعمال نہیں کرتا تو وہ ریٹائرمنٹ کے وقت ایل پی آر لے سکتا ہے۔