Mst. Ishrat Sattar SESE(Arts) suspended – found playing with her children

Mst. Ishrat Sattar SESE(Arts) suspended – found playing with her children






لیکن جب باری آئی ایک استاد کی۔۔۔۔تو وہ سارے کام جو قابل ستائیش تھے جرم قرار دے دئیے گئے۔

کیا ہمارا مذہب اس بات کی اجازت دیتا ہے۔۔۔۔کیا سی ای او اور ڈی ای او میاںوالی پڑھے لکھے نہیں ہیں ۔ آخر یہ اپنے محکمے کے ملازمین کے لئے ہٹلر کیوں ثابت ہوتے ہیں۔کیا ان کو افسری زیادہ مل جاتی ہے جو غرور اور تکبر سے بھر جاتے ہیں۔زمیں پر خدا  بننے کی کوشش تو فرعون نے بھی کی تھی۔ لیکن اس کا انجام آج بھی ساری دنیا کے سامنے ہے۔
ہم سیکرٹری تعلیم سارہ اسلم  سے اپیل کرتے ہیں ۔کہ ہر سکول میں این ایس بی سے جو آیا  رکھی جاتی ہے ۔ اس کو ہیڈ یہ ذمہ داری دیں کہ جہاں وہ سکول کے ای سی ای کے بچوں کی دیکھ بھال کرتی ہیں ۔وہاں اگر کسی فی میل ٹیچر کا کوئی بچہ سکول میں موجود ہے تو وہ اس کا بھی خیال کرے۔ تاکہ اس قسم کے ہونے والے واقعات سے بچا جا سکے ۔ اس سے سکول کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

 جب دوسرے محکمہ کے افسران۔ان کے محکمہ میں  اگر عورت بچے کو سنبھالنے کے ساتھ ساتھ آفس ورک کرتی ہے تو اس کی تعریفیں کی جاتی ہیں ۔  مزید تصاویر دیکھنے کے لئے پیج نیچے سکرول کریں ۔






Leave a Reply